انجمن ترقی اردو اس وقت شہر کراچی کی علمی ادبی و ثقافتی پروگراموں کے حوالے سے جانا مانا جاتا ہے۔ اس ادارے کی خوبصورت عمارت کے خوبصورت آڈیٹوریم میں قائد اعظم رائٹرز گلڈ نے اپنے خصوصی مجلے کی تقریب رونمائی کے لیے مہمان خصوصی کے طور پر انسپکٹر جنرل سندھ پولیس سابق جنرل پولیس جیل خانہ جات پولیس اسد اشرف ملک کا انتخاب کیا جنہوں نے اپنے خصوصی خطاب کے ذریعے حاضرین کو بہت متاثر کیا ۔ پروگرام کی نظامت نسیم احمد شاہ نے خوب نبھائی۔
پروگرام کا آغاز مشا عارف نے تلاوت قرآن پاک سے کیا ۔ پروگرام کی صدارت انجمن ترقی اردو کے روح رواں عابد رضوی نے کی ۔ انہوں نے مہمان خصوصی سے قبل اپنے خطاب میں کہا صدارت تو آنی جانی شے ہے، میں اس انجمن میں ہونے والی تقاریب میں خطبہ استقبالیہ پیش کرتا ہوں۔ آج بھی میں مہمان نہیں میزبان ہوں۔ عابد رضوی نے لفظ روح رواں کی درست تلفظ کی نشاندہی کی۔ آپ نے ہندی زبان میں شیر کے مختلف ناموں کا تعارف کراتے ہوئے مہمان خصوصی اسد کی بھی خوب تشریح کی۔
جلیس صاحب کے بارے میں کہا کہ یہ منحنی سا آدمی اپنی بساط اور طاقت سے بڑھ کر کام کر رہا ہے، علم کی خدمت کر رہا ہے۔ تقریب کے شرکا اور تنظیم کے عہدیداران کے بارے میں خلیل احمد خلیل نے بہترین منظوم خراج تحسین پیش کیا۔ ان کی نظم نے حاضرین کی خوب داد سمیٹی۔
معروف لکھاری اور درجن بھر کتابوں کی مصنفہ نسیم انجم نے اپنے مختصر خطاب میں قائد اعظم رائٹرز گلڈ کے حوالے سے کلمات تحسین ادا کیے۔ جلیس صاحب کی تعریف کی گئی جنہوں نے 50 سے زائد کتابوں کو یادگاری ایوارڈ دینے کا عزم و ارادہ کیا اور اسے بخوبی تکمیل تک پہنچایا۔
گلڈ کے صدر جلیس سلاسل نے مہمان خصوصی اسد اشرف ملک سے اپنے دیرینہ تعلقات کے حوالے سے ان کا سیر حاصل تعارف پیش کیا۔
پروگرام کے آخر میں مہمان خصوصی کو دعوت کلام دی گئی ۔اسد اشرف ملک صاحب نے فرمایا کہ میں آج تک جلیس سلاسل کے نام کو نہیں سمجھ سکا تھا جلیس دوست ساتھی لیکن یہ سلاسل مطلب زنجیریں کس طرح کی کیسی زنجیریں لیکن اب میں سمجھا ہوں کہ سلاسل کا مطلب کیا ہے یہ کن زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔ یہ علم سے کتاب سے دوستوں سے محبت کی زنجیر ہے۔ یہ پاکستان نظریہ پاکستان سے محبت و فاداری کی زنجیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیاوی عزت دولت شہرت اور عہدے کبھی آپ کو بڑا نہیں بناتے ہیں، ہاں آپ کتنے اچھے انسان ہیں یہ چیز اہم ہے اور تعریف کے قابل ہے ۔ اردو کی ترویج واشاعت کے حوالے سے انہوں نے اپنے ماضی کی باتیں شیئر کیں۔ ریڈیو پاکستان اور شید اے بخاری صاحب کے قصے بیان کیے ۔
سابق آئی جی اسد اشرف ملک نے ملک سے محبت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بہت ساری خرابیوں کے باوجود یہ ملک یہ وطن ہمارا ہے۔ ہماری امید ہے ہمیں اس سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔
مہمان خصوصی کو گلڈ کی جانب ڈے گلدستہ اور مجلے کی کاپی پیش کی گئی ۔ ایوارڈ یافتگان اور تنظیم کے عہدیداران کو خصوصی مجلہ مہمان خصوصی کے ہاتھوں سے پیش کیا گیا ۔ پروگرام کے آخر میں قائد اعظم رائٹرز گلڈ کے نائب صدر انور سعید صدیقی نے اظہار تشکر کرتے ہوئے مہمان خصوصی ،صدر محفل اور شرکا کا شکریہ اداکیا۔
Leave a Reply