Advertisement

سلطنت عثمانیہ کے دور میں تیار ہونے والا حجاز ریلوے اسٹیشن

آج ہم ماہنامہ ” بساط ” انٹرنیشنل کے قارئین کیلئے سلطنت عثمانیہ کے دور میں تیار ہونے والا حجاز ریلوے اسٹیشن کے حوالے سے معلوماتی فیچر پیش کرنے جا رہے ہیں امید ہے کہ سعودی عرب کے اس ثقافتی اور خوبصورت ورثے کے بارے میں پڑھکر آپ کے علم اور معلومات میں یقینی اضافہ ہوگا ،،، سعودی عرب کے قدیمی تبوک شہر میں موجود تاریخی حجاز ریلوے اسٹیشن جس کو عربی میں ( محطة سكة حديد الحجاز تبوك) کہتے ہیں ،،، سلطنت عثمانیہ کے دور 1900 عیسوی میں سلطان عبدالمجید ثانی نے سعودی عرب کے موجودہ تاریخی شہر تبوک میں ” حجاز ریلوے اسٹیشن ” کی تعمیر شروع کروائی جو 8 سال کی شبہ و روز محنت کے بعد 1908 میں اپنے پایہ تکمیل کو پہنچی اور آج 116 سال گزرنے کے باوجود اپنی قدیمی خوبصورتی کے ساتھ قائم دائم ہے تبوک کے شمال میں واقع حجاز ریلوے اسٹیشن ایک صدی قبل دمشق سے مسلمان زائرین کو مکہ مدینہ کے مقدس شہروں تک پہنچانے کے لیے بنایا گیا ریلوے کا وہ حصہ جو سعودی عرب کی سرحدوں کے اندر پھیلتا ہوا شمال میں حلت عمار سے شروع ہوتا ہے اور جنوب کی طرف پھیلتا ہے اس منصوبے کو علاقے کی دشواری اور تنوع کی وجہ سے رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے راستے میں بہت سے پل بنائے گئے ، جن میں سعودی عرب کا سب سے طویل پل بھی شامل ہے جو وادی الاخدر تک پھیلا ہوا ہے مزید برآں ، الاخدر کے علاقہ میں پہاڑوں میں سے ایک ایک میں سرنگ کھودی گئی 23 اسٹیشنوں سے گزرتے اس ٹریک میں ریسٹ ہاؤس، سپلائی ، ورکشاپس ، اور گارڈ کے مقامات بنائے گئے حجاز ریلوے کا یہ ٹریک کہیں کچی ریتلی زمین پر بچھا ہوا اور کہیں پہاڑی اتار چڑھاؤ سے گزرتا لیکن ریگستانی اور پہاڑی دونوں راستوں پر پھیلتا ہوا یہ ریلوے ٹریک ہموار اور ستواں ہے اس کے گردوپیش ہر طرف پہاڑ ہی پہاڑ ہیں کہیں کہیں خودرو درختوں سے گھیرا نخلستان پار کرتا ہوا اردن کے صحراؤں ، تبوک کے پہاڑوں اور حجاز کے نخلستانوں سے ہوتا ہوا مدینہ منورہ میں جا کر ختم ہوتا ہے اس منصوبے کا ابتدائی ہدف مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سے گزرتا تھا پھر بحیرہ احمر کے ساحل کے ساتھ یمن تک پہنچانا تھا تاہم حجاز ریلوے نے مدینہ منورہ کو ہی اپنا آخری اسٹیشن بنانے کا فیصلہ کیا یوں پہلی ٹرین 22 اگست 1908 کو مدینہ پہنچی سعودی گورنمنٹ نے تاریخ کو محفوظ اور سیاحوں کو اس تاریخی اور قدیمی ورثے کی طرف راغب کرنے کیلئے نہ صرف جگہ جگہ اس تاریخی ریلوے اسٹیشنوں کو بحال کر رہی ہے بلکہ یونیسکو کے تعاون سے تبوک کے اس تاریخی حجاز ریلوے اسٹیشن کے ساتھ ایک میوزیم بھی بنا دیا ہے جس میں اس ٹریک کے علاوہ بہت سارے تاریخی نوادرات کو بھی مختلف کیٹیگری میں نمائش کے لئے پیش کیا گیا ہے یہ اسٹیشن سیاحوں کی توجہ کا مقبول مرکز بن گیا ہے جہاں وہ ریلوے کی مختصر لیکن با اثر تاریخ کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں اسٹیشن کے اندر آپ کو نمونے ، مخطوطات اور تصویریں ملیں گی جو ایک طویل عرصے سے گزرتا ہوئے دور کی کہانیاں بیان کرتی ہیں اس خوبصورت تاریخی ریلوے اسٹیشن کو مقامی اور دوسرے ممالک سے سیاح طویل سفر کرکے اس کو بڑے ذوق اور شوق سے دیکھنے آتے ہیں۔ ریلوے اسٹیشن کے میوزیم میں آنے والے سیاح اس خوبصورت تاریخی ورثے کو محفوظ اور تزئین آرائش کرنے پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔
error: