Advertisement

انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک تھنکنگ انقرہ میں ’کشمیر کے یوم سیاہ‘ کی تقریب

ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک تھنکنگ میں کشمیر کے مسئلے کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا ۔
سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے انقرہ میں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک تھنکنگ (SDE) میں آنے والے ” کشمیر کے یوم سیاہ” کے سلسلے میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پہلی بار کشمیریوں کی مرضی کے خلاف اپنی فوجیں زبردستی و غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں اتاریں۔
اپنے خطاب میں سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے علاقائی اور عالمی امن کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔ سفیر جنید نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فلسطین اور کشمیر جدید دنیا میں غیر ملکی قبضے کی بد ترین صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں۔ جہاں قابض وحشی فوجیوں نے نہ صرف لوگوں کو ان کے بنیادی حق خودارادیت سے محروم کیا ہے بلکہ بے گناہ شہریوں پر دہشت گردی کا الزام لگا کر بھیانک سزائیں دی ہیں۔
بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ کشمیر دنیا کے قدیم ترین حل طلب تنازعات میں سے ایک ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی موجودگی کے باوجود،جس میں پاکستان اور بھارت دونوں کی طرف سے کشمیر میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام استصواب رائے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کے حل تک کشمیری عوام کی غیر متزلزل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کیا۔ سفیر جنید نے کشمیر کے بارے میں اصولی موقف پر ترک عوام اور حکومت کا شکریہ ادا کیا، خاص طور پر صدر رجب طیب اردوان کا کشمیر کاز پر حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔
ایس ڈی ای کے نائب صدر الپر تان نے کہا کہ ترکیہ نے ہمیشہ کشمیری عوام کی خواہش کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی نظام کسی بھی تنازع کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن بدقسمتی سے جب کشمیر اور فلسطین کی بات آتی ہے تو اس میں ارادے اور اچھی نیت کا فقدان نظر آتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک کو IIOJK میں انسانی حقوق کے مظالم کے خاتمے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے
سوال و جواب کے سیشن کے دوران ترکیہ کے سفیر (ر) نعمان ہزار نے تبصرہ کیا کہ کشمیر اور فلسطین سے عالمی برادری کی بے حسی پریشان کن ہے، کشمیری، دنیا کی کسی بھی قوم کی طرح بنیادی انسانی حق خودارادیت کے مستحق ہیں۔ شرکاء نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنی حمایت کا پرزور اعلان کیا ۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔
error: